*ملازم کو مقررہ وقت پر حاضری*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۰۸۰ ⭕
ایک شخص ایک اسکول میں استاد ہے اس اسکول میں بڑے آرام ہے یعنی دیر سے آۓ یا وقت ختم ہونے سے پہلے ہی چلے گئے تب بھی کوئی بولنے والا نہیں ہے سال کی ۱۴ چھٹیاں ادارے کی طرف سے طے ہیں لیکن بسا اوقات مہینے ڈیڑھ مہینے کی بھی چھٹی کر لیتے ہیں اور رجسٹر میں ۱۴ ہی بتا دی جاتی ہے نگران سے ساز باز کرکے تنخواہ پوری لیلی جاتی ہے کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
🔵 جواب 🔵
حامداومصلیاومسلما
اسکول کی جانب سے جو وقت طے ہے اس پورے وقت میں حاضری دینا ضروری ہے دیر میں آنا اور جلدی چلے جانا جائز نہیں ہے
جس وقت میں کام کرنا ضروری ہے اس وقت میں کام نہ کرکے اس کی تنخواہ لینا یہ بھی جائز نہیں ہے
اور جھوٹی حاضری لگا کر اجازت سے زیادہ چھٹی رکھکر زائد چھٹیوں کی بھی تنخواہ وصول کرنا نیز ان کاموں کے لئے ساز باز کرنا رشوت دینا یہ بھی جائز نہیں ہے
بچوں کو پورا وقت دیکر اچھی طرح پڑھا کر انکی تربیت کرنا یہ ہی امانت داری اور ذمہ داری کا تقاضہ ہے
📗 فتاوی قاسمیہ ۲۱/۵۱۵ سے ماخوذ
✏عمران اسماعیل میمن حنفی استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند
واللہ اعلم بالصواب
Subscribe Our Youtube Channel
Www.youtube.com/BayanatPost
No comments:
Post a Comment