شوال کے مہینے میں نکاح
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۰۶۳ ⭕
کیا شوال کا مہینہ منحوس ہے؟
اس مہینے میں نکاح کرنا. نئ دکان کھولنا. کوئ نیا کام کرنا کیسا ہے؟ کیا اسلام میں نحوست کسی وقت میں ہے؟
🔵 جواب 🔵
حامداومصلیاومسلما
اسلامی شریعت میں سال کے بارا مہینوں میں سے کوئ مہینہ منحوس نہیں ہے چاہے مہینہ ۲۹ کا ہو یا ۳۰ کا چاہے محرم کا ہو یا سفر کا ہو اسی طرح ہفتے کے سات دنوں میں سے کوئ بھی دن منحوس نہیں ہے چاہے منگل ہو یا بدھ یا سنیچر ہو اور دن کے ۲۴ گھنٹوں میں سے کوئ بھی گھڑی منحوس نہیں ہے چاہے طلوع آفتاب یا زوال آفتاب یا غروب آفتاب کی گھڑی ہو اس وقت صرف نماز اور سجدہ منع ہے وہ بھی غیر قوم کی مشابہت سے بچنے کے لیے جبکہ ان وقتوں میں نکاح تلاوت ذکر صدقہ وغیرہ منع نہیں ہے
الحاصل اسلام میں نحوست کا کوئی تصور نہیں ہے کوئی بھی کام کسی بھی وقت کر سکتے ہیں البتہ فضیلت کے مہینے اور دن اور گھڑیاں ہوتی ہیں
دراصل شوال کے مہینے میں عرب ملک میں کسی زمانے میں طاعون کی بیماری پھیلی تھیں اسلئے پنڈتوں اور نجومیوں نے اس مہینے کو مشہور کر دیا
اسلام نے آکر یہ تصور اور عقیدہ ختم کر دیا بلک شوال کو کئ وجوہات کی بنا پر فضیلت والا قرار دیا.......
الف... شوال میں عید جیسا سب بڑا خوشی کا دن رکھا
باء..... جس نے عید کے بعد ۶ روزے رکھے اسکو پورا سال روزہ رکھنے کا ثواب ملتا ہے
جیم.... شوال میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے اہم نکاح حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ ہوا پھر تین سال بعد اسی مہینے میں رخصتی ہوئ اور کئ اہم جہاد اسی شوال کے مہینے میں ہوۓ.
📘 بارا مہینوں کے فضائل و مسائل سے ماخوذ
واللہ اعلم
✏عمران اسماعیل میمن حنفی استاذ دار العلوم رام پورا سورت
گجرات ھند
Subscribe Our Youtube Channel
http://Www.youtube.com/BayanatPost
No comments:
Post a Comment