*ووٹنگ کی شرعی حیثی, جب کوئی صحیح امیدوار نہ ہو تو*
⭕آج کا سوال نمبر ۱۱۶۶ ⭕
ووٹ دینے کی شرعی حیثیت کیا ہے
با صلاحیت اور امانتدار امیدوار نہ ہو تو ووٹ دینا چاہیے یا نہیں؟
.
🔵 جواب 🔵
حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمت اللہ علیہ لکھتے ہیں جسکا خلاصہ یہ ہے کہ ووٹ کی شرعی حیثیت ۳ ہیں
۱/ وکالت... جس امیدوار کو ہم ووٹ دے رہے ہیں ہم اسے اپنا وکیل نائب بنا رہے ہیں کہ فلاں فلاں ہماری ضرورت اور خدمت آپ ہماری جانب سے انجام دیدینا
۲/ شھادت... ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ فلاں امیدوار فلاں عہدے اور منصب کے لائق ہے خدمت کی صلاحیت رکھنے والا اور امانتدار ہے
۳/ سفارش... اپنے بڑے حاکم گورنر کو یہ درخواست کرنا کے اس شخص کو فلاں عہدہ اور منصب دیدیا جائے تو بہتر ہوگا
لہذا جو امیدوار دوسرے امیدواروں کے مقابلہ ان حیثیتوں کی اہلیت صلاحیت رکھتا ہو اسکو ووٹ دینا ضروری ہے
ایسا امیدوار جس ميں اس عہدے کی اہلیت و صلاحیت دوسرے کے مقابلے میں نہ ہو یا کم ہو اسکو صرف رشتے داری دوستی قومیت صرف اپنا یا صرف بستی والوں کے نفع کی بنیاد پر ووٹ دینا گناہ ہے ہورے ملک کا نفع پیش نظر ہونا چائیے
اور
ووٹ ہی نہ دینا گواہی نہ دینے جیسا ہے
اور اگر ظالم حاکم مسلط ہو گیا تو یہ ووٹ نہ دینے والے اور غیر لائق کو دینے والے اسکے جتانے میں شریک مانے جا سکتے ہیں اسکے گناہ اور ظلم کا وبال انپر بھی ہو سکتا ہے
لہذا ہر مسلمان مرد عورت کو صحیح امیدوار نہ ہو تب بھی اپنا نقصان کم کرنے کی نیت سے بھی کسی کم نقصان دہ امیدوار کو ووٹ دینا ہی چاہیے
📗جواہر الفقہ سے ماخوذ
📝 Mufti Imran Ismail Memon.
🕌 Ustaze Darul Uloom Rampura, Surat, Gujarat, India.
💻📱
http://www.aajkasawal.page.tl
Subscribe Our Channel
Www.youtube.com/bayanatpost
No comments:
Post a Comment