*نماز کی پابندی کرنے اور گناہ چھوڑنے کا نسخہ*
⭕ آج کا سوال نمبر ١۳۹۲⭕
ہم نے رمضان المبارک میں ۵ وقت کی نماز کی پابندی برابر کی اور گناہ سے بچنے کا اہتمام بھی کیا اور رمضان بعد بھی پابندی کی نیت کی لیکن نمازیں روزانہ قضاء ہو رہی ہے کسی کسی وقت کی پڑھ لیتا ہوں اور بعض گناہ بھی شروع ہو گئے، تو نماز کی پابندی اور گناہ چھوڑنے کے لیے کیا کرنا چاہیے رہنمائی فرمائیں؟
🔵جواب🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
نماز وغیرہ کی پابندی کے لیے اور گناہ چھوڑنے کے لیے حضرت حکیم الامت مجدد ملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمتہ اللہ علیہ نے ایک خاص تدبیر اس کی متعلق بتائی ہے، اگر اسے دل پر لیکر عمل کیا جائے تو ضرور پابندی دوبارہ شروع ہو جائگی، اور گناہ چھوٹ جائنگے،
*انشاء الله*
حضرت لکھتے ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ کوئی بھی عمل چھوٹے یا گناہ ہو تو اپنے اوپر جانی یا مالی جرمانہ عائد کر لیا جائے تو نفس سیدھا ہو جائے گا، مثلا جس روز میری فجر کی نماز قضاء ہوگی تو میں ۱۰۰ روپیہ صدقہ کرونگا، ہر شخص اپنی حیثیت سے پیسے کی اتنی مقدار متعین کرے جس کو نبھا بھی سکے اور نفس پر بوجھ بھی پڑے،
یا جانی جرمانہ مقرر کرے کی جو نمازیں میری چھوٹینگی تو اس کی دس گنا قضاء کرونگا مثلا فجر کی دو رکعت قضاء کے ساتھ مزید آٹھ رکعتیں، اس طرح دس رکعت پڑھونگا، یا اس دن ناشتہ ہی نہیں کرونگا، جو گناہ ہو اس پر استغفار کی پوری تسبیح یا صدقہ کرے ایسا دو تین دفعہ کرنے ہی سے نفس قابو میں آجائے گا، کیونکہ نفس فطرتن بخیل اور سست ہے، اور اس پر بوجھ ڈالنے سے مجاہدہ کرنے سے اس کی اصلاح ہوتی ہے، اس طرح کرنے سے نماز کی پابندی شروع ہو جائے گی، اور گناہ سے بچنا بھی آسان ہوجائگا، انشاءاللہ
*📘 ملفوظات حکیم الامت سے ماخوذ*
واللہ اعلم بالصواب
*✍🏻مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*
*🕌 استاذ محترم دار العلوم رام پورہ سورت گجرات 🇮🇳*
No comments:
Post a Comment