*غیر محرم سے دوستی کرنا*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۳۹۶⭕
حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ قطع تعلق- رشتہ توڑنے والا کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں کرتے تو کیا دوستی کا رشتہ بھی اس ضمن میں آتا ہے؟
🔵 جواب 🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
حدیث شریف میں جو صلہ رحمی اور قطع رحمی کے الفاظ ذکر کیا گیا ہے اس کا تعلق رشتہ داروں، اور قرابت داروں سے ہے، ناکہ عام دوستوں سے ہاں! کسی بھی مسلمان سے تین دنوں سے زیادہ ترکِ کلام بات~ چیت بندھ کرنے سے منع کیا گیا ہے، یہ حکم تمام اہل تعلق کے لیے ہے، چاہے رشتہ دار ہو یا محض دوست احباب، البتہ کسی مسلمان عورت کے لئے اجنبی یا غیر محرم قرابت دار سے دوستی اور خصوصی تعلق گناہ اور حرام ہے اور اس کی بالکل بھی اجازت نہیں، اس سے فتنوں کا دروازہ کھلتا ہے اس لیے ایسے لوگوں سے قطع تعلق ہی واجب ہے، اور اس پر گناہ نہیں بلکہ ثواب ہے،
*📘کتاب الفتاوی ۶/۱۰۵*
واللہ اعلم بالصواب
*✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*
*🕌 استاذ محترم دار العلوم رام پورہ سورت گجرات 🇮🇳*
No comments:
Post a Comment