*ٹریڈ مارک والی کمپنیوں کے پروڈکٹس کی کو پی بیچنا*
⭕ آج کا سوال نمبر ١۳۹۳⭕
آج کل بڑی بڑی کمپنیوں کے پروڈکٹس اس کی ڈوبلیکیٹ بناکر ہم بیچتے ہیں، مشہور کمپنی کا ٹریڈ مارک دیکھ کر کسٹمر فورن متوجہ ہوتا ہے اور اصلی پروڈکٹ کے مقابلے میں دام کم ہونے کی وجہ سے فورن خرید لیتا ہے، ہم کسٹمر کو ہو بہو (کاپی) کہہ کر دیتے ہے اور اس کا رزلٹ بھی اصلی جیسا یا اس کے قریب قریب ہوتا ہے تو اس طرح پروڈکٹ بیچنے کا کیا حکم ہے؟
🔵 جواب 🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
کمپنی اپنے اس نام کو مشہور کرنے کے لئے اس کی مختلف طریقوں سے ایڈ کے پیچھے لاکھوں روپیہ خرچ کرتی ہے، حکومت میں رجسٹیشن کراتی ہے اس میں اسے کافی دوڑ بھاگ اور پیسہ خرچ کرنا پڑتا ہے، اور حکومت اس کمپنی کو اس کا سرٹیفکٹ دیتی ہے جس کے بعد ٹریڈ مارک کے استعمال کی ملک وہ ہی کمپنی ہو جاتی ہے، اس نام سے پروڈکت بیچنے کا حق صرف اسی کمپنی کا ہو جاتا ہے اور قانونی طور پر اب کسی کو بھی اس نام سے پروڈکٹ بنانے کی یا اس کی کاپی بیچنے کی اجازت نہیں ہوتی، اگرچہ کاپی کہکر ہو اصلی کہکر گراہک کو دھوکا نہ دیا جا رہا ہو لیکن کمپنی کے ٹریڈمارک کے استعمال کرنے کے حق کی ایک قسم کی چوری،اور کمپنی کو دھوکا دینا ہے اس کی قیمتی گوڈویل سے مفت فائدہ اٹھنا ہے جو شرعا اور قانونا گناہ ہے۔ ایسے آدمی کو سزا کا مستحق سمجھا جاتا ہے اور ایسے کاروبار کرنے والوں کی دکان پر پولس کی ریٹ پڑتی ہے اور اخباروں میں بدنامی بھی ہوتی ہے
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہے کہ
*لَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْكُمْ*
تم ایک دوسرے کے مال کو ناحق طریقہ سے مت کھاؤ مگر آپس کی رضامندی سے تجارت ہو، (تو مضائقہ نہیں)
کوئی شخص آپ کی دکان کے نام سے اپنی دکان کھولی تو کیا آپ کو گوارہ ہو گا؟؟ اسی طرح کمپنی بھی راضی نہیں ہوتی کہ کوئی اس کے نام سے کسی بھی پروڈکٹ کو بیچے
*حدیث شریف میں آتا ہے کسی شخص کا مال اس کی رضامندی کے بغیر حلال نہیں،* لہذا کمپنی کی رجسٹرڈ ٹریڈ مارک کی کسی بھی چیز کی کاپی بیچنے کی تجارت حلال نہیں اس سے بچنا لازم اور ضروری ہے،،
*📘 فقہی مقالات جلد ١ صفہ ٢۱۹،۲۲۲ سے ماخوذ*
واللہ اعلم بالصواب
*✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*
*🕌 استاذ محترم دار العلوم رام پورہ سورت گجرات 🇮🇳*
✅تصدیق۔۱۔حضرت مفتی جنید پالنپوری دامت برکاتہم مجلس البرکہ قلابہ بمبئ
۲۔حضرت مفتی فرید کاوی دامت برکاتہم استاذ حدیث جامعہ علوم القرآن جمبوسر
۳۔حضرت مفتی اشفاق شرگر سورتی استاذ و صدر مدرسہ فیض عمار سورت
No comments:
Post a Comment