*باپ کی مرضی کے بغیر جماعت میں جانا*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۲۷۰ ⭕
ایک شخص نے تبلیغی جماعت کے ساتھ جانے کے لیے چار مہینے لکھوا دۓ ہیں اسکے والد کو معلوم ہونے پر والد صاحب نے اسکو منع کیا کیونکہ بیٹا ایک رقم والد کو ہر مہینے دیتا ہے جماعت میں جانے کی وجہ سے اندیشہ ہے کہ وہ رقم نہیں دے پائیگا جس سے انکو خرچ چلانے میں تکلیف ہوگی
بیٹے کا کہنا ہے کہ اسکے علم کے مطابق تبلیغ فرض عین ہے لہذا والدین کو منع کرنے کا اختیار نہیں
دوسری بات بیٹا کہتا ہے اگر میں جماعت میں نہ جاؤں تو وعدہ خلافی کا بھی گناہ ہوگا
اسکا کوئ بہتر حل بتائے
؟؟؟؟؟
🔵 جواب 🔵
حامداومصلیاومسلما
پہلی بات تو یہ سمجھ لیں کہ تبلیغ جماعت میں جانا فرض عین نہیں ہے چاہے
دوسری بات بلا شدید عذر کے وعدہ خلافی کرنا شرعا گناہ ہے لہذا اگر کوئی شرعی عذر نہیں تو وعدہ پورا کرنا چاہیے
اسی طرح جس وعدے کے لیے کوئی وقت مقرر نہ کیا ہو اسکا پورا کرنے میں تاخیر ہو جائے تو گناہ نہیں
📚 حقیقت تبلیغ صفحہ ۸۸
خلاصہ از طالب علم... والدین کے حقوق کی ادائگی ضروری ہے خاص کر اگر کوئی دوسرا خیال رکھنے والا نہ ہو تو.. لہذا اگر والد کی شکایت دور کرکے جانا چاہے تو جا سکتا ہے ورنہ بہتر ہے انتظام کرنے تک تاخیر کرے
واللہ اعلم بالصواب
✏IMRAN ISMAIL MEMON
No comments:
Post a Comment