*تبلیغ دین کا حکم*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۲۶۳ ⭕
تبلیغ دین کا کیا حکم ہے ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ تبلیغ دین کے لیے نکلنا فرض ہے
جبکہ حضرت تھانوں رحمت اللہ علیہ نے محبوب و مستحب لکھا ہے
درست کیا ہے؟؟؟؟؟
🔵 جواب 🔵
حامداومصلیاومسلما
اصل یہ ہے کہ دین سیکھنا فرض عین ہے اس کی ایک شکل مدارس میں پڑھنا اور ایک شکل تبلیغ دین کے مروجہ راستے میں نکلنا بھی ہے اور بھی شکلیں ہیں مثلا کسی شیخ سے بیعت ہونا
ایک علاقے کے لوگوں کو انکی دین سے دوری کی بنیاد پر سمجھاتے ہوۓ انکے بزرگ نے فرمایا تھا کہ دین سیکھنا فرض ہے اور اسکے لئے مدارس قائم کرو اس میں پڑھو پڑھاو اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو علم دین سیکھنے کی نیت سے اس نقل و حرکت میں نکلتے رہو لہذا اس تحریک سے جڑے لوگ عموما یہی کہتے ہیں
اس بات میں کوئ اختلاف نہیں
حضرت تھانوں رحمت اللہ علیہ جس چیز کو مستحب فرما رہے ہیں وہاں ان کی مراد دوسروں کو دین سکھانے کے لیے نکلنا مراد ہے ظاہر ہے کہ یہ کام عوام کا نہیں بلکہ خواص و علماء کا ہے.... پس دونوں باتوں میں فرق ہے....
📚 حقیقت تبلیغ ۴۶
افادات حضرت فقیہ الامت مفتی محمود حسن گنگوہی رحمت اللہ علیہ
واللہ اعلم بالصواب
✒ عمران اسماعیل میمن استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ھند
No comments:
Post a Comment