*☀ سورج اور چاند گرہن 🌕*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۴۲۹⭕
سورج اور چاند گرہن کی کیا حقیقت ہے اور ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
🔵 جواب 🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
سورج اور چاند گرہن کی حقیقت اور اس کی نماز کا طریقہ
*حدیث:-* سورج اور چاند گرہن دیکھو تو نماز پڑھا کرو، اور دعا کرتے رہو،
*ابو بکر صدیقؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:-* سورج اور چاند دونوں اللہ تعالی کی نشانی ہیں، اور کسی کی وجہ سے ان میں گرہن نہیں لگتا بلکہ اللہ تعالی اس کے ذریعے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے، ( یعنی قیامت سے ڈراتا ہے کہ قیامت کے دن بھی سورج اور چاند کو گرہن لگ جائے گا، وہ بے نور بغیر روشنی کے ہو جائینگے )
*📗 صحیح بخاری ۲/۱۰۴۰*
ابو بکر صدیقؓ سے روایت ہے کی ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کے سورج کو گرہن لگنا شروع ہو گیا حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں گئے ساتھ میں ہم بھی گئے آپنے اور ہم نے دو رکعت نماز پڑھی یہاں تک کہ سورج صاف ہوگیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:- سورج اور چاند میں کسی کی موت کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا جب تم گرہن دیکھو تو نماز پڑھو اور دعا کرتے رہو، جب تک گرہن چلا نہ جائے،
*📘 صحیح بخاری ۲/۱۰۴۰*
*چاند گرہن کی نماز کا طریقہ*
چاند گرہن عام طور پر رات میں ہوتا ہے اس لیے اس میں جماعت کرنا خطبہ پڑھنا حنفیہ اور مالکیہ کے نزدیک ثابت نہیں، لہذا اس نماز کو انفرادی طور پر گھر یا مسجد میں بلا جماعت پڑھنا چاہیے،،
واللہ اعلم بالصواب
*✒ تصدیق مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*
*🕌 استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ہند*
🗒 آج کا کلینڈر 🗒
🌙 ۱۳۔۔۔۔۔۔۔۔ذی القاعدہ
🌴۱۴۳۹۔۔۔۔۔۔۔۔ھجری
📲💻
http://aajkasawal.page.tl
No comments:
Post a Comment