Friday, July 20, 2018

تین طلاق ایک ساتھ کیوں ہو جاتی ہے؟

*تین طلاق ایک ساتھ کیوں ہو جاتی ہے؟*

⭕ آج کا سوال نمبر ۱۴۲۲⭕

آج کل لوگ تین طلاق ساتھ میں ہی دے دیتے ہے لہذا ایسا کچھ ہونا چاہئے کے اس سے طلاق واقع ہی نہ ہو یا تین طلاق ایک ہی واقع ہو اور نکاح کا رشتہ ختم نہ ہو؟
ایسا ہو سکتا ہے?

🔵 جواب 🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

دین کے احکام میں غلطی نکالنا یا اس کو اپنی خواہش کے تابع کرنا ایمان کو برباد کرنے والی چیز ہے، ہاں کبھی ایسا وسوسہ آئے یا کوئی غیر مسلم سوال کرے تو ان کو یہ جواب دیا جائے کے تین طلاق ایک ساتھ دینا اسلام میں سخت حرام اور سزا کے قابل گناہ ہے، تین طلاق ایک ساتھ ہرگز نہیں دینا چاہیے
بلکہ طلاق دینے سے پہلے ایک ترتیب ہے جس کے چار اسٹیپ ہے،.

پہلے بیوی کو سمجھائی

پھر بھی نا مانے تو بستر الگ کردے

پھر بھی قابو میں نہ آیے تو ہلکی مار مارے،

پھر بھی قابو میں نہ آیے تو. دونوں خاندان کے ذمہ دار ملکر صلح کی کوشش کریں،

پھر بھی جھگڑا ختم نہ ہو تو ایک ہی طلاق دینا چاہیے،

لیکن اگر کسی نے تین دی تو اسکا اثر ضرور ہوگا یعنی واقعی ہو جائگی،

جیسے کہ حکومت کا قانون ہے پولیس والو کے لئے کہ کوئی جرم: گناہ لوگ کر رہے ہوں تو اس کو روکنے کے لئے پہلے درجے میں گیس کے شیل فوڑے جائے یا پانی کا مارا چلایا جائے اس سے قابو میں نہ آئے تو لاٹھی چارج کی جائے اس سے بھی قابو میں نہ آئے تو ہوا میں فایرنگ کی جائے اس سے بھی نہ ڈرے تو صرف پاؤں پر گولی مار دی جائے پھر بھی قابو میں نہ آئے تو پھر سینے میں گولی مار کر ختم کیا جائے.

لیکن اگر پولیس اس رجحان پر نہیں چلتی ہے اور کسی کو روکنے کے لئے براہ راست سینہ پر گولی مار دیتی ہے، تو اثر یہ ہوگا کہ مجرم ضرور مر جائے گا اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان سے بندوک ہی لے لی جائے
زہر نہیں کھانا چاہیے لیکن اگر کوئی کھاتا ہے تو، اس کا اثر ہو جائے گا کھانے والا مر جائے گا.
چھری سے پھل ہی کاٹنا چاہئے کسی انسان کا گلا کاٹنے کی اجازت نہیں پھر بھی کسی نے کسی کے گلے پر چھری چلا دی تو اس کے اثر سے گلا ضرور کٹے گا،

قصور قانون کا نہیں، قانون کا غلط استعمال کرنے والوں کا ہے،

یہ کیسے ہو سکتا ہے گولی تین چلائے اور ایک ہی نکلے
چاقو کے گھائو تین مارے اور زخم ایک ہی ہو،
 
تین روپیہ بولے یا لکھے جائے اور اس کو ایک ہی سمجھا جائے
تھپڑ تین مارے تو ایک ہی شمار ہو یا شمار ہی نہ ہو
ایسی ہزاروں مثالیں ملے گی جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کوئی غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہئے پھر بھی کسی نے وہ کام کر دیا تو اس کا وجود  تو ہوگا ہی.
 
جب ان دنیاوی مثالوں میں غلط تصورات پر مبنی نہیں ہیں تو پھر دینی احکام پر کیوں اعتراض ہوتا ہے! معلوم ہوتا ہے دین سے محبت کی کمی ہے، اور قرآن کریم پر ایمان کمزور ہو چکا ہے لہذا ایمان پر محنت کرے

و الله اعلم بالصواب

*✍🏻 مفتی عمران اسماعيل میمن حنفی چشتی*

*🕌 استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ہند*

No comments:

Post a Comment

AETIKAF KE MAKRUHAAT

*AETIKAF KE MAKRUHAAT* ⭕AAJ KA SAWAL NO.2101⭕ Aetikaaf kin cheezon se makrooh hota hai?  🔵JAWAB🔵 Aetikaf niche dee hui baton se makrooh ho...