*ملازم کا متعین بھاؤ سے زیادہ قیمت میں بیچنا*
⭕آج کا سوال نمبر ۱۴۱۱ ⭕
دوکان کے مالک نے چیزوں کے بھاؤ ملازم کو بتائے ہیں ملازم اس کو زیادہ قیمت میں بیچتا ہے، مثلاً ۶۰ روپیہ، تو ملازم اس کو ٧۰ روپیہ میں بیچ کر دس روپیہ اپنے پاس رکھتا ہے اور ۶۰ روپیہ مالک کو دیتا ہے، تو کیا اس طرح ملازم کو ١۰ روپیہ لینا جائز ہے؟
🔵 جواب 🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
اس ملازم کی حیثیت بیچنے کے وکیل کی ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں اگر اس نے اس چیز کو جس کے متعلق مالک نے اسے ۶۰ روپیہ میں بیچنے کو کہا تھا اس نے ۷۰ میں بیچا تو بیچنا صحیح و درست ہے، لیکن زائد رقم دس روپیہ بھی مالک ہی کی ملک سمجھے جائنگے، وہ ملازم وہ رقم اپنی جیب میں نہیں رکھ سکتا، اگر ایسے کیا تم یہ خیانت ہے،
*📘 محمود الفتاوی ۳/۱۶*
واللہ اعلم بالصواب
*✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*
*🕌 استاذ محترم دار العلوم رام پورہ سورت گجرات 🇮🇳*
🗒 آج کا کلینڈر 🗒
🌙 ۲۴۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شوال المکرم 🌙
🌴 ١۴۳۹۔۔۔۔۔۔۔۔ھجری🌴
No comments:
Post a Comment