*٢۷ رجب کی روایت کا حکم*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۳۲۴⭕
بریلوی حضرات شب معراج اور دوسرے دن کے روزے کے فضائل کی احادیث کتاب کے حوالے کے ساتھ پیش کرتے ہیں، اور مسلک دیوبند ان فضائل کا انکار کرتے ہیں، تو ان احادیث کا کیا جواب ہوگا؟؟
🔵 جواب 🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
راس المحدثین حضرت شاہ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ (یہ بریلوی اور دیوبندی دونوں حضرت کے مانے ہوئے بزرگ ہیں بلکہ ہندوستان میں حدیث کا فن ان کے والد صاحب لائے تھے اور ہر عالم کی سند ان تک پہنچتی ہیں) نے جب دیکھا کہ ہند میں مختلف مہینوں میں مختلف قسم کی بدعت اور رسومات جاری ہیں اور انکو اپنے فائدے کے لئے اسکو ثابت کرنے کے لئے لوگوں نے حدیث بھی گھڑ لی ہیں لہذا ان احادیث کا رد کرنا اور ہر مہینے کے صحیح اور معتبر فضائل امت کے سامنے آئے اس لئے ۱۲ مہینے کے فضائل پر کتاب لکھی، (مَا ثَبَتَ بِالسُّنَّةِ فِيْ أِيَامِ السَّنَةِ) اس کتاب میں صفہ ۱۷۵ سے ۱۸۵ تک احادیث اور حکم نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ اس رات کی اور روزوں کے فضائل کی اس کے علاوہ حدیث بھی جھوٹی اور موضوع ہیں،
اور آگے اس رات کی خاص نمازوں کے بارے میں فرماتے ہیں کے یہ نمازیں بدعت، منکر اور خلاف سنت ہیں ،،
📗 مَا ثَبَتَ بِالسُّنَّةِ فِيْ أِيَامِ السَّنَةِ ص. ۱۸۵
*✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*
*🕌 استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ہند*
No comments:
Post a Comment