Thursday, April 12, 2018

٢۷ رجب کے روزے کا حکم

*٢۷ رجب کے روزے کا حکم*

⭕آج کا سوال نمبر ۱٣۲۳⭕

۲۷ رجب کا روزہ رکھنا کیسا ہے؟
اس بارے میں فضیلت کی، بعض روایت بھی مشہور ہیں جو بعض بزرگوں کی کتاب میں بھی ہیں؟؟

🔵 جواب 🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

خاص کرکے ٢۷ ویں رجب ہی کا روزہ زیادہ فضیلت والا سمجھ کر یا ١۰۰۰ روزے کے برابر سمجھ کر عاشورہ کے روزے کی طرح سنت مستحب سمجھ کر رکھنا جائز نہیں،، اس کے رکھنے کا خاص اہتمام کرنا بدعت ہے،

نہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اسکا اہتمام کیا نا صحابہ کرامؓ نے نا تابعین نے،، نہ تبع تابعین رحمہ الله نے، نا چاروں اماموں رحمہ الله نے اسکا خاص اہتمام کیا،

اسکے بارے میں جو احدیث بیان کی جاتی ہیں ریسل محدثین دیوبندی اور بریلوی حضرات کے معتمد اور مانے ہوئے شاہ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی مہینہ کے بارے ميں  کتاب،

📔 ماثبت من سنہ ص. ۷۴
میں موضوع و من گھڑت یا انتہائی ضعیف قرار دیا ہیں،

علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے

📕  اللالی المصنوعہ فی الاحادیث الموضوعہ ٢/۹۷ میں اسکے فضائل من گھڑت قرار دیا،،

ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ بھی

📙 المصنوعہ فی احادیث موضوع ص. ٢۹۱،

حضرت عمر فاروق رضی عنہ باقاعدہ گشت کیا کرتے تھے اور جسنے رجب کو خاص روزہ رکھا ہو اسکے سامنے کھانا رکھ کر توڑ واتے تھے، اور فرماتے تھے رجب رجب کیا ہیں،،

اہل جاہلیت اسکی تعظیم کرتے تھے، اسلام ایا تو اسکی تعظیم چھوڑ دیں گئیں،،

📘 مجموع زوائد ۳/۱۹۴

📗 اصلاحی خطبات جلد ۱ ماہ رجب

*✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*

*🕌 استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ہند

No comments:

Post a Comment

AETIKAF KE MAKRUHAAT

*AETIKAF KE MAKRUHAAT* ⭕AAJ KA SAWAL NO.2101⭕ Aetikaaf kin cheezon se makrooh hota hai?  🔵JAWAB🔵 Aetikaf niche dee hui baton se makrooh ho...