*قرض دی ہوئی رقم کو سونے کے بھاؤ سے وصول کرنا*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۳۱۶ ⭕ *۲۰۰۵* میں سات ہزار قرض دیا تھا اس وقت سونے کا بھاؤ مثلا *٢۰۰۰۰* روپیہ تولہ تھا،، اور اب وہ *۲۰۱۸* میں قرض ادا کر رہا ہے،،، جبکہ آج سونے کا بھاؤ *۲۸۰۰۰* روپے تولہ ہو چکا ہے تو سونے کے بھاؤ کے اعتبار سے قرضہ وصول کر سکتے ہیں یا نہیں؟ کیا وہ مقروض آج کی تاریخ میں صرف *٢۰۰۰۰* ہی دینے سے بری الذمہ ہو جائے گا ؟
🔵 جواب 🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
*(٢۰۰۰۰)* بیس ہزار کے نوٹ لیے تھے تو بیس ہزار ہی کے نوٹ اس سے وصول کرسکتا ہے،، زیادہ وصول کرنا جائز نہیں، بیس ہزار اصل رقم دینے سے مقروض بری الذمہ ہوجائے گا،،،، سونے کے مہنگے ہو جانے سے کوئی اثر نہیں پڑے گا
📗 فتاوی محمودیہ باہواں بدی الثانیہ ۷/۲۳۷
*✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*
*🕌 استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ہند*
No comments:
Post a Comment