Friday, April 27, 2018

پراویڈنٹ فنڈ کی زکوۃ قسط ٢

*پراویڈنٹ فنڈ کی زکوۃ قسط ٢*

⭕ آج کا سوال نمبر ١۳۳۹⭕

صاحب نصاب شخص کو پراویڈنٹ فنڈ کی زکوۃ کتنے روپیہ آئے تو نکالنی ہیں؟ اور کب سے نکالنی ہے؟ یہ پیسے قبضہ میں آئنگے اس وقت سے ہی اس کا شمار کر سکتے ہیں؟

🔵 جواب 🔵

اگر یہ ملازم پہلے سے صاحب نصاب تھا تو فنڈ کی رقم چاہے مقدار نصاب سے کم ملے یا زیادہ اسکا سال الگ سے شمار نہیں ہوگا،

بلکہ جو مال پہلے سے اسکا پاس تھا جب اسکا سال پورا ہوگا یعنی پہلے سے موجودہ نصاب کی زکوۃ نکالنے کی تاریخ آئے گی تو فنڈ کی وصول شدہ رقم کی زکوۃ بھی اسی وقت واجب ہو جائے گی، چاہے اس نئی رقم پر ایک ہی دن گزرا ہو،

زکوۃ کی یہ تفصیل امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی قول پر ہے اور اسی پر فتوی ہے  صاحبین رحمتہ اللہ علیہ کے قول کے مطابق قرض کی ہر قسم پر زکوۃ فرض ہیں،

لہٰذا اگر کوئی احتیاط اور تقوی پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ تمام سالوں کی زکوۃ ادا کرے تو بہتر ہیں،

اسکا بہتر طریقہ یہ ہے کہ جب سے یہ ملازم صاحب نصاب ہو اس وقت سے ہر سال کے ختم پر حساب کر لیا جائے، کے اب اس کے فنڈ میں کتنے رقم جمع ہیں، جتنی رقم جمع ہے اس کی زکوۃ ادا کر دے اسی طرح ہر سال کرتا رہے،

📘 فقہ العبادات ٢٧۷،

📗محمود الفتاوی ۸۲−۲
واللہ اعلم بالصواب

*✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*

*🕌 استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ہند*

No comments:

Post a Comment

AETIKAF KE MAKRUHAAT

*AETIKAF KE MAKRUHAAT* ⭕AAJ KA SAWAL NO.2101⭕ Aetikaaf kin cheezon se makrooh hota hai?  🔵JAWAB🔵 Aetikaf niche dee hui baton se makrooh ho...