*جان بچانے کے لیے کفر کا اقرار*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۳۰۹⭕
زید کہتا ہے ایسے وقت میں جب کوئی کفار کے بیچ پھنس جائے اور جان بچانے کی صرف ایک ہی صورت ہو کہ وہ جھوٹ کہ دے کے میں مسلمان نہیں ۱ہوں، یہ کفر کا کلمہ دشمن تلوار کی نوک پر بلوایا تو صرف زبان سے ویسے کہ کر جان بچانا جائز ہے ایسا صرف جان کے خطرے کے وقت ہی کہ سکتے ہے؟
بکر کہتا ہے جان چلی جائے مگر ایسا نہیں کہنا چاہئے ایسا کہنا سخت گناہ اور کفر ہے،،،
دونوں میں سے کس کی بات صحیح ہے؟
🔵 الجواب 🔵
حامداً و مصلیاً و مسلماً
زید کا قول صحیح ہے، عمار ابنِ یاسر رضی اللہ عنہ کہ واقعہ سے یہ جواز ثابت ہوتا ہے، جس پر
ِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ
نازل ہوئی تھی،،،
📖 *سورہ النحل آیت ١۰۶*
📗 *فتاوٰی محمودیہ ۲/۳۱۱*
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻 *مفتی امران اسماعیل میمن حنفی چشتی*،
🕌 *استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ھند*
📲💻
http://www.aajkasawal.page.tl
http://www.aajkasawalgujarati.page.tl
http://www.aajkasawalhindi.page.tl
Telegram channel :
Https://t.me/AajKaSawalJawab
No comments:
Post a Comment