*تبلیغی تعلیم کی وجہ سے دوسرے نمازیوں کی نماز میں خلل*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۲۷۸ ⭕
تبلیغی جماعت کی کوششوں سے ہماری مسجد میں بعد نماز عشاء کتابی تعلیم ہوتی ہے
کچھ حضرات نماز میں کسی شرعی مجبوری کی وجہ سے تاخیر سے پہنچتے ہیں اور اپنی نماز ادا کرتے ہیں تو کچھ لوگ اپن بقیہ نمازیں ذرا لمبی پڑھتے ہیں اور کچھ لوگ بلا کسی شرعی عذر کے تاخیر سے نمچ میں پہنچتے ہیں اور وہ علاحدہ اپنی نماز ادا کرتے ہیں
ان حضرات کو تعلیم کی وجہ سے نماز میں خلل واقع ہوتا ہے تو کیا انکی رعایت ضروری ہے یا نہیں؟؟؟
🔵 جواب 🔵
حامداومصلیاومسلما
تبلیغی تعلیم کی وجہ سے ایک عمومی فائدہ ہے یعنی لوگوں کو دینی معلومات حاصل ہوتی ہیں اور کچھ لوگ جو اپنی بقیہ نمازیں ذرا لمبی پڑھتے ہیں اس میں انکا ذاتی فائدہ ہے اور بقیہ حضرات بھی جو تاخیر سے پہنچے ہوں انکا اپنا فائدہ ہے
لہذا
بہتر یہی ہے کہ اس عمومی فائدے کو مقدم رکھتے ہوۓ ایثار سے کام لے اور اپنی نمازیں تعلیم میں شرکت کے بعد ادا کریں تاکہ دونوں فائدے حاصل ہو جاۓ
📚 فتاوی محمودیہ ۴/۳۱۶ کا خلاصہ
✏عمران اسماعیل میمن استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ھند
No comments:
Post a Comment