Sunday, March 11, 2018

دین دی ہوئی مدت سے جلدی وصول کرنے پر دین میں کمی*

*دین دی ہوئی مدت سے جلدی وصول کرنے پر دین میں کمی*

⭕ آج کا سوال نمبر ۱۲۷۵ ⭕

زید کا بکر پر مال کا دس ہزار روپیہ باقی ہے جسکی مدت ایک مہینہ رکھی تھی
زید کو جلدی پیسوں کی ضرورت ہے لہذا زید بکر کو جلد ادائگی مثلا پندرہ دن کی ادائگی پر مال کے دس ہزار روپے میں مزید پانچ پرسنٹ رقم کرنے کا وعدہ کر سکتا ہے؟ اور کیا بکر کے لئے یہ بچت کی رقم جائز ہوگی؟؟؟

🔵 جواب 🔵

حامداومصلیاومسلما
صورت مسؤولہ میں پندرہ دن جلدی پیسوں کی وصولی پر جو پانچ پرسینٹ کم کرنے کی شرط بائع نے رکھی ہے یہ شرعی نکتہ نظر سے سود میں آجائیگا لہذا مشتری کے لئے اس شرط والی شکل میں بچت کی پانچ پرسینٹ رقم سود شمار ہوگی لہذا وہ اسکے لئے حرام ہوگی
📚 قدوری ۱۳۴  باب الصلح سے مستفاد
📚 احسن الفتاوی ۷/۱۸۰

جواز کی شکل یہ ہے کہ
آپ جلد ادائگی کی درخواست کریں بغیر کسی شرطیہ وعدے کے اور جلد ادائگی کی شکل میں خود ہی اپنی خوشی سے جتنی رقم چاہو کم کرکے وصول کرلو..... البتہ جلد ادائگی کی شرط پر جلد ادائگی کے بدلے رقم کم کرنا وقت کے بدلے پیسہ کم کرنا کہا جائیگا جو درست نہیں ہے
📚 کتاب الفتاوی ۵/۲۱۷ کا خلاصہ

واللہ اعلم بالصواب

🖋عمران اسماعیل میمن سورت استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ھند گجرات ھند

No comments:

Post a Comment

AETIKAF KE MAKRUHAAT

*AETIKAF KE MAKRUHAAT* ⭕AAJ KA SAWAL NO.2101⭕ Aetikaaf kin cheezon se makrooh hota hai?  🔵JAWAB🔵 Aetikaf niche dee hui baton se makrooh ho...