*مکالمہ میں غیر مسلم کا رول ادا کرنا*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۳۰۸ ⭕
ہمارے مدرسہ کا سالانہ جلسہ ہے اس میں ہم ہر سال کسی کو ہندو، کسی کو قادیانی، غیر مقلد وغیرہ کا رول سپرد کرتے ہے اور اسلام پر اعتراض، دوسرے مذہبی فرقہ کے صحیح ہونے کے دلائل پیش کرتے ہے تاکہ وہ دوسروں کو تعلیم ملے تو ایسا کرنا کیسا ہے؟
🔵 جواب 🔵
حامداً و مصلیاً و مسلماً
اگر باطل فرقوں اور مذہب سے مناظرہ سکھایا جائے تو کسی طالبِ علم کا اپنے آپ کو ذلیل کرنا اور کافر کہنا ہرگز ہرگز جائز نہیں سخت معصیت، گناہ ہے
بلکہ اپنے ایمان کا خطرہ ہے، اقرارِ کفر، اگرچہ عقیدہ کہ طور پر نہ ہو، مذاق کے طور پر ہو، اسکو بھی فقہاء نے کفر کو لازم کرنے والا لکھا ہے جیسے مجمع الانهر، عالمگیری، شامی وغیرہ سے مذکور ہے،
اسلیے مناظرے کا طریقہ اختیار کرنے کی صورت یہ ہے کہ ان باطل فرقوں اور مذہب والوں کی طرف سے ایک کہے کہ مثلن اگر قادیانی یہ کہے تو،،، آپ کے پاس کیا جواب ہے؟ اگر غیر مقلد یہ کہے تو آپ کے پاس کیا جواب ہے ؟ فلاں جماعت نے آپ کے اکابر پر یہ اعتراض کیا ہے اسکا کیا جواب ہے؟
کفر کی باتوں کو کبھی بھی اپنا مقولہ بنا کر پیش نہ کرے اگرچہ بناوٹی وکیل کی نیت سے ہو، ویسے بھی کلماتِ کفر زبان پر لانا ظلمت کو پیدا کرتا ہے جب تک کہ اسکی تردید نہ کی جائے ،
📗 فتاوٰی محمودیہ ۲/۴۶۱
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻 *مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*
🕌 *استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ھند*
📲💻
http://www.aajkasawal.page.tl
No comments:
Post a Comment