Sunday, January 28, 2018

🇮🇳 وندے ماترم گانے کا حکم🇮🇳

🇮🇳 وندے ماترم گانے کا حکم🇮🇳

⭕ آج کا سوال نمبر ۱۱۰۱ ⭕

وندے ماترم گانا کیسا ہے؟
اگر ناجائز ہے تو کیوں؟
کیا یہ گیت وطن کی محبت کے لیے نہیں؟

🔵 جواب 🔵

حامداومصلیاومسلما
مسلمانوں کو الحمد للہ اپنے اس ملک سے بڑی محبت ہے
اس ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کروانے کے لیے سب سے پہلے ایک عظیم مسلم راہنما و عالم حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ نے سنہ ۱۹۷۲ عیسوی میں فتوی دیا اور انہی کے فتوے کے بعد جنگ آزادی کی شروعات ہوئ
اسی دن سے مسلمانوں نے اس زمین کو اپنے خون سے سینچنا شروع کر دیا تھا
اور انگریزوں کے نکال باہر کرنے تک ہر موڑ پر ہر قسم کی تحریک آزادی میں جڑے رہے ہیں

لیکن

مسلمانوں کے لئے یہ بات ناممکن ہے کہ وہ کسی چیز کو اللہ اور اسکے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے بتاۓ ہوۓ اصولوں سے ہٹ کر کرے چاہے محبت ہو چاہے عداوت
خاص کر کوئ ایسا کام جو عقیدہ توحید کے خلاف ہو اسکو تو کبھی نہیں کر سکتا
کیونکہ
عبادت اور بندگی سواۓ اللہ کے کسی کی جائز نہیں نہ فرشتوں کی نہ رسولوں کی نہ کسی ولی کی نہ کسی طاقتور مخلوق کی نہ کمزور مخلوق کی
اسلیۓ وطن سے محبت ہو یا کسی سے اگر کوئ ایسا عمل کرنا پڑتا ہے جس میں توحید کو نقصان پہنچنے والی کوئی بات آئیگی تو مسلمان اسکو کبھی نہیں کر سکتا کیونکہ مسلمان کا عقیدہ ہے کہ اللہ ایک ہی ہے وہی عبادت کے لائق ہے اس کے سوا کسی کی عبادت عملی ہو یا قولی نہیں کر سکتا اگر ایسا کر لیا تو ہمیشہ کے لئے جہنم میں جائیگا.....

اسی تناظر میں اس گیت کو دیکھنا چاہئے جو وندے ماترم کے نام سے مشہور ہے
.....

یہ گیت بانکیم چندر چٹرجی نامی شخص نے لکھا ہے اور تاریخ شاہد ہے کہ یہ گیت انگریزوں کی خوشامد میں لکھا گیا تھا اسی لئے ملک کے جانے مانے بڑے غیر مسلم رہنما جیسے پنڈت جواہر لال نہرو اور سبھاش چندر بوس نے بھی اس متنازع گیت کو ناپسند کیا ہے اور اس گیت کے بارے میں مسلمانوں کے جذبات کا احترام کیا ہے

اس گیت کی شروعات اس مصرعے سے ہوتی ہے.....
نعوذباللہ...........
میں تیرے سامنے جھلکتا ہوں میری ماں... (زمین)
آگے ایک مصرعہ ہے
تو ہی میری دنیا ہے تو ہی میرا مذہب ہے...
گیت کے اخیر میں ہے.....
میں غلام ہوں غلام کا غلام ہوں غلام کے غلام کا غلام ہوں
اچھے بانی اور اچھے پھلوں والی ماں.. میں تیرا بندہ ہوں
اسی گیت میں ایک جگہ....
ہندوستان کی سرزمین کو غیر مسلموں کے خود ساختہ معبود درگا ماتا سے تشبیہ دی گئی ہے لکھا ہے
... تو ہی درگا دس ہتھیار بند ہاتھوں والی.......

یہ ہے وہ گیت جس میں شاعر نے وطن کی سرزمین کو معبود کا درجہ دیا ہے

ایسے میں مسلمانوں سے اس بات کی چاہت کرنا کہ اس بات کو قبول کرلیں اور اپنے ایمان و عقیدے کو ایک طرف رکھ دے یا بیچ کر صرف ہموطنوں کی رواداری میں شرکیہ ترانہ گانا شروع کردے یہ جمہوری قانون کے سراسر خلاف ورزی نہیں تو کیا ہے؟؟؟؟؟

یہ تو ہوئ عقیدے کی بات

سکے کا دوسرا رخ بھی دیکھۓ
..... یہ گیت اصل میں بنگالی ناول آنند مٹھ کا حصہ بھی ہے جس برادران وطن ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکایا گیا ہے اور صدیوں سے آپس میں رہنے والوں کے درمیان نفرت بھڑکانے کا کام کیا گیا ہے اور انگریزوں کو خوشامدید کیا گیا ہے

کیا کوئی سچا وطن سے محبت رکھنے والا ایسے انگریزوں کی آو بھگت اور مسلمانوں سے نفرت پیدا کرنے والے گیت کو پسند کر سکتا ہے؟؟
کبھی نہیں...........

لہذا ہزاروں مینا کماری اور غیر سیکیولر فرقہ پرست لوگ ناراض ہوتے رہے ایسے عقیدے کو نقصان پہنچانے والے اور ملک کے رہنے والوں میں نفرت پیدا کردے والے گیت کو کبھی
بلکہ سچا محب وطن اس گیت کو کبھی گا ہی نہیں سکتا

اسی لئے تو پنڈت جواہر لال نہرو سبھاش چندر بوس ڈاکٹر لونیا جیسے لوگ بھی اسکو نہیں مانتے.....

📚 ماخوذ از راہ عمل
فتوی سیکشن
✒ مفتی سراج سادات چکھلی گجرات
®تصدیق عمران اسماعیل میمن حنفی  عفی عنہ استاذ دار العلوم رامپورہ سورت گجرات ھند

واللہ اعلم بالصواب

No comments:

Post a Comment

AETIKAF KE MAKRUHAAT

*AETIKAF KE MAKRUHAAT* ⭕AAJ KA SAWAL NO.2101⭕ Aetikaaf kin cheezon se makrooh hota hai?  🔵JAWAB🔵 Aetikaf niche dee hui baton se makrooh ho...