کافر کہنے کا حکم
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۱۹۰ ⭕
کسی مسلمان کو کافر کہنا کس صورت میں جائز ہے؟
🔵 جواب 🔵
حامداومصلیاومسلما
کافر...... یہ بڑا سخت حکم ہے
کسی مسلمان کو کافر کہنا یعنی اسکے ساری زندگی کے اعمال برباد کرکے اسکو ہمیشہ کی جہنم کا مستحق قرار دینا ہے
اگر کوئی حقیقت میں کافر نہیں اور اسکو کافر کہا گیا تو حدیث پاک کے بیان کے مطابق کفر کہنے والے کی طرف لوٹتا ہے
اس میں بڑی احتیاط کرنی چاہیے کسی کو کافر اسی وقت کہہ سکتے ہیں جب وہ کوئی کام ایسا کرے جسکی کوئ جائز تاویل ممکن ہی نہ ہو
مثلا کوئی شخص بغیر کسی کی زور زبردستی کے اپنی مرضی سے کھلم کھلا بت پرستی کرے تو ایسے شخص کو کافر کہہ سکتے ہیں
ظاہر بات ہے حقیقتا کافر اسکو کہینگے جو اللہ تعالی کا دل سے انکار کرے اور اگر کوئی شخص زبان سے یا عمل سے انکار کرتا ہو برضا و رغبت تو یہ قول یا عمل دل کے ترجمان ہوکر قائل یا عامل کے لیے حکم کفر کا باعث بنیگا
📚 مسئلہ تکفیر افادات حضرت حکیم الامت رحمت اللہ علیہ کا خلاصہ
No comments:
Post a Comment