*بینک میں ملازمت*
⭕ آج کا سوال نمبر ۱۲۰۲ ⭕
بینک میں ملازمت کا کیا حکم ہے؟
🔵 جواب 🔵
حامداومصلیاومسلما
بینک کا سارا نظام سود پر ہوتا ہے اور سود حرام ہے حدیث شریف میں سود لینے والے دینے والے لکھنے والے گواہ بننے والے اور درمیان میں واسطہ بننے والے پر لعنت آئی ہے لہذا اگر ملازمت کا تعلق سودی معاملات سے ہے تو تو یہ براہ راست گناہ کے کام میں مدد کرنا ہے لہذا یہ ملازمت ناجائز ہے
اور ایسی ملازمت جسکا تعلق سودی معاملات وغیرہ سے نہیں بلکہ اسکا تعلق صرف عمارت کی نگرانی یا صاف صفائی وغیرہ سے ہو اور اسی پر گذر بسر ہو تو کوئ خالص حلال ملازمت جلد از جلد تلاش کرے اور اس کے ملنے پر یہ ملازمت چھوڑ دے اسوقت تک جاری رکھے
📚 کتاب الفتاوی ۵/۳۹۲
📚 فتاوی محمودیہ ۱۲/۵۰۴
واللہ اعلم بالصواب
No comments:
Post a Comment