Thursday, April 26, 2018

پراویڈنٹ فنڈ پر زکوۃ، قسط ایک

*پراویڈنٹ فنڈ پر زکوۃ، قسط ایک*

⭕ آج کا سوال نمبر ١۳۳۸⭕

پراویڈنٹ فنڈ میں جو رقم ملازم کی تنخواہ سے کاٹی جاتی ہے اور اس پر ماہانہ یا سالانہ اضافہ کیا جاتا ہے اس پر زکوۃ کا کیا حکم ہیں؟

🔵 جواب 🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

یہ سب ملازم کی خدمت کا وہ معاوضہ ہے جو ابھی اس کے قبضے میں نہیں آیا لہذا وہ محکمہ کے ذمہ ملازم کا  قرض ہیں،

زکوۃ کے معاملے میں فقہاء کرام رحمۃ اللہ، نے قرض کی تین قسمیں بیان فرمائی ہیں جن میں سے بعض پر زکوۃ واجب ہوتی ہے اور بعض پر نہیں ہوتی،

وصول ہونے کے بعد ضابطہ، قائدہ کے مطابق زکوۃ واجب ہوگی، جس کی تفصیل یہ ہیں،

۱ مولازم اگر پہلے سے صاحب نصاب نہیں تھا، مگر اس رقم کے ملنے سے صاحب نصاب ہو گیا تو وصول ہونے کے وقت سے ایک قمری سال پورا ہونے پر زکوۃ واجب ہوگی، بشرط کہ اس وقت تک یہ شخص صاحب نصاب رہے،

اگر سال پورا ہونے سے پہلے مال خرچ ہو کر اتنا کم رہ گیا کہ صاحب نصاب نہیں رہا تو زکوۃ واجب نہیں ہو گی،

اور اگر خرچ یا ضائع ہونے کے باوجود سال کے آخر تک مال بقدر نصاب بچا رہا تو جتنا باقی بچ گیا صرف اس کی زکوۃ واجب ہوگی، جو خرچہ ہو گیا اسکی نہیں ہوگی،،

جاری ہیں،،،،،،،،،
قسط ٢ کل انشاء الله

📘 فقہ العبادات، ٢۷۷،

واللہ اعلم بالصواب

*✒ مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی*

*🕌 استاذ دار العلوم رام پورہ سورت گجرات ہند*

No comments:

Post a Comment

AETIKAF KE MAKRUHAAT

*AETIKAF KE MAKRUHAAT* ⭕AAJ KA SAWAL NO.2101⭕ Aetikaaf kin cheezon se makrooh hota hai?  🔵JAWAB🔵 Aetikaf niche dee hui baton se makrooh ho...