*پتنگ کی ڈور سے بچنے کے لئے بائیک پر حفاظتی تار لگانے کا حکم؟*
⭕ آج کا سوال نمبر ١٦۰٦⭕
ابھی پتنگ کے تہوار کا زمانہ چل رہا ہے بہت سے بائیک والوں کے گلے یا چہرے سے پتنگ کی دھار دار ڈور ٹکراتی ہے اور گلا کٹکر آدمی مر جاتا یا چہرہ زخمی ہوجاتا ہے تو اپنی سیفٹی کے لیے بائیک پر اگلے حصے میں حفاظتی تار لگانا اللہ تعالی پر توکل اور تقدیر پر بھروسہ کے خلاف ہے یا نہیں کیا حفاظتی تار لگا سکتے ہیں؟
🔵جواب🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
توکل اور تقدیر پر یقین کا معنی یہ ہے کے اسباب اختیار کرو پھر بھروسہ اسباب پر نہ ہوں بلکہ اللہ کی ذات پر اور اس کے فیصلہ پر ہو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اونٹ کو نکیل سے باندوں پھر اسکی حفاظت کے لیے توکل اللہ پر کرو,
حفاظتی تار بھی اپنی جان اور جسم کی حفاظت کے لیے اسباب کے درجہ میں ہے لہذا اسے لگانا تقدیر اور توکل پر اعتماد کے خلاف نہیں,لھاذا لگانا درست ہے
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی
🕌استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند
🗒 کلینڈر🗒
🌙٥۔۔۔۔۔جمادی الاول
🌴۱۴۴۰۔۔۔۔۔۔۔ھجری
No comments:
Post a Comment